بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

1 ذو القعدة 1446ھ 29 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

کفارہ قسم میں قیمت ادا کرنے کا حکم


سوال

قسم کے کفارہ میں دس مسکینوں کو جو دو وقت کا کھانا کھلانے کا ہے ،تو کیا  اس کی رقم بھی کسی کو دے سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

قسم کے کفارہ میں جس طرح  دس مسکینوں  کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہے،اسی طرح دس مسکینوں میں سے ہر ایک کو صدقۃ الفطر کی مقدار کے بقدر گندم یا اس کی قیمت ( یعنی پونے دو کلو گندم یا اس کی رقم )یا اگر "جو" دے تو اس کا دو گنا (تقریباً ساڑھے تین کلو) یا اسی کی بقدر قیمت دینا بھی جائز ہے۔

قرآن کریم میں ہے:

"﴿ لا يُؤاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمانِكُمْ وَلكِنْ يُؤاخِذُكُمْ بِما عَقَّدْتُمُ الْأَيْمانَ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعامُ عَشَرَةِ مَساكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيامُ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ ذلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمانِكُمْ إِذا حَلَفْتُمْ وَاحْفَظُوا أَيْمانَكُمْ كَذلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آياتِهِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ﴾"

(سورۃ المائدة، 5 : 89)

ترجمہ:

”اللہ تعالی مؤاخذہ نہیں فرماتے،تمہاری قسموں میں  لغو قسم پر لیکن مؤاخذہ اس پر فرماتےہیں کہ تم قسموں کو مستحکم کرو،سو اس کا کفارہ دس محتاجوں کو کفارہ دینا اوسط درجہ کا،جو تم اپنے گھر والوں کو دیا کرتے ہو،یا ان  کو کپڑا دینا یا ایک غلام یا لونڈی آزاد کرناجس کو مقدور نہ ہو تو تین دن کے روزے ہیں۔“

(بیان القرآن)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وهي أحد ثلاثة أشياء إن قدر عتق رقبة يجزئ فيها ما يجزئ في الظهار أو كسوة عشرة مساكين لكل واحد ثوب فما زاد وأدناه ما يجوز فيه الصلاة أو إطعامهم والإطعام فيها كالإطعام في كفارة الظهار هكذا في الحاوي للقدسي."

(كتاب الأيمان، الفصل الثاني في الكفارة، ج:2، ص:61، ط:دار الفكر بيروت)

فتاویٰ تاتارخانیہ میں ہے:

"ويجوز دفع القيم، ولو بلغ قيمة نصف صاع من تمر قيمة نصف صاع من بر، لا يجوز إلا أن يؤدي صاعًا من تمر كصدقة الفطر."

(كتاب الأيمان:ج:6، ص:302، ط:رشیدیہ)

الدر المختار میں ہے:

"(وجاز دفع القيمة في زكاة وعشر وخراج وفطرة ونذر وكفارة غير الإعتاق)"

(كتاب الزكاة، ‌‌باب زكاة الغنم، ج:2، ص:285، ط:سعيد)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144610100373

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں