میں نے کمیٹی ڈالی جس میں، میں ماہانہ دس ہزار روپے دیتا تھا، اب سب سے آخری کمیٹی 320000 روپے میری نکلی ہے، اب میں کتنی زکوٰۃ دوں گا؟
مذکورہ صورت میں (آخری کمیٹی آپ کی نکلنے کے بعد) اگر آپ کے ذمے قرض نہیں ہے تو یہ رقم (تین لاکھ بیس ہزار روپے) زکاۃ کے نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت) سے زیادہ ہے، لہٰذا اس رقم کی زکاۃ ادا کرنا آپ پر لازم ہوگا، اگر آپ پہلے سے صاحبِ نصاب ہیں تو زکاۃ کا سال پورا ہونے پر اس رقم کو بھی حساب میں شامل کیجیے، اور اگر آپ پہلے سے صاحب نصاب نہیں تھے تو جب سے ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے بقدر ضرورت سے زائد رقم (یا سونا، چاندی، مالِ تجارت ملاکر) آپ کی ملکیت میں آئی ہے اس وقت سے آپ کی زکاۃ کا سال شروع ہوگیا، لہٰذا سال پورا ہونے پر زکاۃ کی ادائیگی واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109203224
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن