بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

خنزیر کے گوشت کا آرڈر لینے والی کمپنی میں ملازمت کرنا


سوال

میں ایک ادارے میں کام کرتا ہوں، جہاں ہمیں باہر مختلف ممالک سے کھانے کی مختلف چیزوں کا آرڈر ملتا ہے، اس میں بسا اوقات حرام اشیاء کو بھی ان چیزوں کے ساتھ ملانے کا آرڈر ہوتا ہے، مثلاً برگر وغیرہ کے ساتھ خنزیر وغیرہ کا گوشت ملانے کا آرڈر ہوتا ہے اور میرا کام اس میں صرف یہ ہے کہ میں کمپیوٹر پر بیٹھ کر ان آرڈرز کو لکھتا ہوں اور آگے پاس کرتا ہوں اور اس میں خنزیر کے گوشت کا آرڈر بھی لکھنا ہوتا اور مرغی وغیرہ کا بھی، کیا یہ کام میرے لیے جائز ہے؟

جواب

واضح رہے کہ حرام کام میں تعاون بھی گناہ کا سبب ہوتا ہے، کیوں کہ قرآن کریم میں اللہ تعالٰی نے واضح طور پر یہ حکم دیا ہے کہ گناہ کے کاموں میں تعاون نہ کرو، لہٰذا حرام اشیاء کے آرڈر وصول کر کے آگے منتقل کرنا ناجائز عمل ہے، سائل اولًا تو متبادل مکمل حلال روزکار کی کوشش کرے، یا جس ادارے میں ہے، ان کی انتظامیہ سے درخواست کرے کہ مسلمان ہونے کی بناء پر ایسے آرڈر حوالہ نہ کیے جائیں، یا سائل اسے غیر مسلم عملہ کی طرف منتقل کردے اور ایسے آرڈر وصول نہ کرے، ایسے آرڈر وصول کرکے جو کمائی ہوئی ہے وہ چوں کہ  ناجائز ہے، لہٰذا اس قدر کمائی کو بغیر ثواب کی نیت کے صدقہ کرنا ضروری ہے، البتہ  حلال اشیاء کی خرید و فروخت کے عوض جو رقم ملی ہے، وہ حلال ہے۔

قرآن کریم میں ہے:

"وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ  [سورة المائدة:2]"

بذل المجہود میں ہے:

"ومتفق عليه أن كل أجرة تكون ‌على ‌فعل ‌المعصية تكون حراما."

(أول كتاب البيوع، ج:11، ص:129، ط:مركز الشيخ أبي الحسن الندوي للبحوث والدراسات الإسلامي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144609100154

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں