خلع کی عدت کے کیا احکامات ہیں؟ عورت کو عدت میں کس کس کام کی ممانعت ہے؟کیا عورت باپردہ ہوکر اپنے گھر والوں کے ساتھ باہر جا سکتی ہے کسی رشتہ دار کے گھر؟
عدت کے عمومی احکام یہ ہیں:
خلع کی عدت کے من جملہ احکام میں سے ایک حکم یہ بھی ہے کہ عورت گھر سے باہر نہ نکلے، لہذا کسی شدید مجبوری کے بغیر گھر سے نکلنے، سفر کرنے یا خوشی غمی کے موقع پر کسی رشتہ دار کے گھر جانے کی اجازت بھی نہیں ہو گی۔ نیز زیب و زینت اختیار کرنا، خوش بو لگانا،سر میں تیل لگانا، سرمہ لگانا، مہندی لگانا، نکاح یا منگنی کرنا وغیرہ یہ سب امور ناجائز ہیں۔
البتہ اگر سر درد ہو یا سر میں جوئیں پڑگئی ہوں تو علاج کے طور پر سر میں تیل لگانے کی اجازت ہے۔نیز دورانِ عدت گھر میں کسی مخصوص کمرے میں بیٹھنا ضروری نہیں، معتدہ پورے گھر میں گھوم پھر سکتی ہے اور گھر کی چار دیواری میں رہتے ہوئے کھلے آسمان تلے بھی جاسکتی ہے،اور بوقتِ ضرورت علاج معالجے کے لیے ڈاکٹر کے پاس بھی جاسکتی ہے، گھریلو کام کاج بھی کرسکتی ہے۔
الفتاوى الهندية - (11 / 252):
عَلَى الْمَبْتُوتَةِ وَالْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا إذَا كَانَتْ بَالِغَةً مُسْلِمَةً الْحِدَادُ فِي عِدَّتِهَا كَذَا فِي الْكَافِي .وَالْحِدَادُ الِاجْتِنَابُ عَنْ الطِّيبِ وَالدُّهْنِ وَالْكُحْلِ وَالْحِنَّاءِ وَالْخِضَابِ ... وَإِنَّمَا يَلْزَمُهَا الِاجْتِنَابُ فِي حَالَةِ الِاخْتِيَارِ أَمَّا فِي حَالَةِ الِاضْطِرَارِ فَلَا بَأْسَ بِهَا إنْ اشْتَكَتْ رَأْسَهَا أَوْ عَيْنَهَا فَصَبَّتْ عَلَيْهَا الدُّهْنَ أَوْ اكْتَحَلَتْ لِأَجْلِ الْمُعَالَجَةِ فَلَا بَأْسَ بِهِ وَلَكِنْ لَا تَقْصِدُ بِهِ الزِّينَةَخ كَذَا فِي الْمُحِيطِ.
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201200453
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن