بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

کیا عدت 39 دن ہو سکتی ہے؟


سوال

کیا یہ بات درست ہے کہ قرآن پاک میں کہیں بھی عدت کا دورانیہ 90 دن نہیں لکھا ہوا، ماہواری کا دورانیہ 3 دن ہوتا ہے اور طہر کا کم سے کم دورانیہ 15 دن ہوتا ہے۔ لہٰذا طلاق کے 39 دن بعد عورت شرعی طور پر شادی کر سکتی ہے؟

جواب

جن عورتوں کو حیض نہ آتا ہو ان عورتوں کی عدت قرآن مجید میں تین ماہ بتائی گئی ہے، جیسا کہ باری تعالیٰ کا سورۃ الطلاق میں ارشاد ہے:

"وللَّٰـِٔي ‌يَئِسْنَ ‌مِنَ ‌الْمَحِيْضِ مِنْ نِّسَآئِكُم إِنِ ارْتَبْتُم فَعِدَّتُهُنَّ ثَلٰثَةُ أَشهُر وَاللَّٰٓـِٔي لَمْ يَحِضنَ." (الطلاق)

"تمہاری بیبیوں میں سے جو عورتیں حیض آنے سے نا امید ہو چکی ہیں اگر تم کو شبہ ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہیں، اور اسی طرح جن عورتوں کو حیض نہیں آیا۔" (بیان القرآن)

لہذا یہ کہنا درست نہیں کہ  قرآن پاک میں کہیں بھی عدت کا دورانیہ 90 دن نہیں لکھا ہوا، بلکہ قمری مہینے کی پہلی تاریخ کے علاوہ کسی تاریخ میں طلاق ہوجائے تو عدت 90 دن ہی ہوگی، اور پہلی قمری تاریخ میں طلاق ہو تو عدت تین قمری ماہ ہوگی، اور قمری اعتبار سے بھی تین ماہ کبھی   90 دن  ہوتے ہیں۔

پھر طلاق کی صورت میں حیض والی عورت کی عدت امکانی طور پر   کم از کم انتالیس  دن ہوسکتی ہے، اور  اس کے بعد وہ دوسری شادی کر سکتی ہے، وہ اس طور پر کہ طہر میں طلاق دی اور اس کے فورًا بعد حیض شروع ہوگیا اور تین دن حیض رہا، پھر پندرہ دن پاکی کے رہے اور پھر تین دن حیض، پھر پندرہ دن پاکی اور پھر تین دن حیض رہ کر ختم ہوگیا تو تین ماہواریاں 39 دن میں گزرنے کا امکان ہے، تاہم  ایسا   شاذ  و نادر  ہی ہوسکتا ہے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"و عندهما أقل مدة تصدق فيها الحرة ‌تسعة ‌وثلاثون يومًا، ثلاث حيض بتسعة أيام، وطهران بثلاثين."

(كتاب الطلاق ، باب العدة ، جلد : 3 ، صفحه : 524 ، طبع : سعيد)

تحفة الفقہاء میں ہے:

"و أما عدة الطلاق فثلاثة قروء في حق ذوات الأقراء إذا كانت حرة ...و أما في حق الحامل فعدتها وضع الحمل لا خلاف في المطلقة لظاهر قوله: {وأولات الأحمال أجلهن أن يضعن حملهن."

( كتاب الطلاق، باب العدة ، ج : 2 ، ص : 244 ، ط : دار الكتب العلمية ، بيروت )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308100806

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں