بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1446ھ 18 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

کیا ناپاک قالین کو اٹھانا دشوار ہوتو خشک ہونے کے بعد اس پر نماز پڑھنا جائز ہوگی؟


سوال

پلید قالین اگر خشک ہوگیا ہو،  اور اس کا دھونا اور اٹھانا بہت ہی دشوار ہو،  تو  ایسے قالین پر نماز پڑھی جاسکتی ہے یا نہیں ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ناپاک قالین کو اُٹھانا اگرچہ بہت دشوار ہو ، تب بھی محض خشک ہونے سے وہ پاک نہیں ہوگا، بلکہ نماز پڑھنے کے لیے قالین کو پاک  کرنا ضروری ہوگا،ایسے بھاری قالین کو پاک کرنے کی صورت یہ ہے کہ ایک مرتبہ دھو کر رکھ دیا جائے  یہاں تک کہ اس میں سے پانی ٹپکنا بند ہو جائے، جب پانی ٹپکنا بند ہو جائے تو پھر دوبارہ دھویا جائے اور دھونے کے بعد انتظار کیا جائے، یہاں تک کہ پانی ٹپکنا بند ہو جائے، اس طرح تین مرتبہ کرنے سے قالین پاک ہو جائے گا ۔

فتاویٰ ہندیہ میں ہے :

"وما لا ينعصر يطهر بالغسل ثلاث مرات والتجفيف في كل مرة؛ لأن للتجفيف أثرا في استخراج النجاسة وحد التجفيف أن يخليه حتى ينقطع التقاطر ولا يشترط فيه اليبس."

(كتاب الطهارة، ‌‌الباب السابع، الفصل الأول في تطهير الأنجاس، ج : 1، ص :  42، ط : دار الفكر)

البحر الرائق میں ہے :

"(قوله: وبتثليث الجفاف ‌فيما ‌لا ‌ينعصر) ‌أي ‌ما ‌لا ينعصر فطهارته غسله ثلاثا وتجفيفه في كل مرة؛ لأن للتجفيف أثرا في استخراج النجاسة وهو أن يتركه حتى ينقطع التقاطر ولا يشترط فيه اليبس."

(کتاب الطهارة، باب الأنجاس، ج : 1، ص : 250، ط : دار الكتاب الإسلامي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144607102800

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں