بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا سعودیہ 'محمد' نام والے کو پاسپورٹ جاری نہیں کرتے؟ نیز 'محمد' نام رکھنے کا حکم


سوال

الحمداللہ ،اللہ پاک نے اولاد کی نعمت سے نوازا اور میں نے اسکا نام "محمد" رکھا، تو سوال یہ ہے کہ اب لوگ کہہ رہے ہیں کہ سعودیہ پاسپورٹ جاری نہیں کرتا اس نام پر،  برائے کرم اس نام کا رکھناکیسا ہے؟  اور اس سوال کی وضاحت کا طالب ہوں۔

جواب

واضح رہے کہ سعادتوں اور برکتوں کے حصول کے لیے نیز محبت وعقیدت میں نامِ نامی اسمِ گرامی ’’محمد‘‘ (ﷺ)" کی نسبت سے اپنی اولاد کا نام ’’ محمد‘‘  رکھنے کو علماء وصلحاء نے انتہائی مستحسن قرار دیاہے، اور بعض احادیث میں اس کے فضائل بھی وارد ہیں ۔ "بخاری شریف"  کی صحیح  روایت کے مطابق یہ نام خود اللہ تعالی نے رکھا ہے۔  اسی طرح  حضور ﷺ نے محمد نام رکھنے کی خود اجازت عطا فرمائی ہے۔ جیساکہ حدیث پاک میں ہے:

"سموا باسمي ولا تكتنوا بكنيتي."

(صحيح مسلم، كتاب الآداب، ‌‌باب النهي عن التكني بأبي القاسم وبيان ما يستحب من الأسماء، ج: 3، ص: 1387، رقم: 2134، ط: بشري)

یعنی میرے نام پر نام رکھو، البتہ میری کنیت اختیار نہ کرو۔

بلکہ  آپ ﷺ نے خود بھی کئی بچوں کا نام ”محمد“  رکھا ہے، یعنی رسول اللہﷺ کی خدمت میں جب  نومولود بچے لائے جاتے تھے  تو آپﷺ  تحنیک (گھٹی) کے بعد ان کا نام بھی تجویز فرماتے، چناں چہ ان میں سے کئی بچوں کانام آپ ﷺنے ”محمد“ رکھا۔  اسی طرح آپ ﷺ کا معمول تھا کہ نومسلموں میں سے بھی  اگر کسی کا نام صحیح نہ ہوتا  تو آپ ﷺ اس کا نام  تبدیل  فرمادیتے، چناں چہ کچھ صحابہ کا نام  آپ ﷺ نے خود تبدیل کرکے ”محمد“ رکھا۔

لہذا ’’ محمد‘‘ نام  رکھنا بہتر وافضل ہے، اس میں کوئی حرج نہیں اور نہ ہی اس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

باقی  محمد نام پر سعودیہ پاسپورٹ جاری نہیں کرتا ،ایسی کوئی بات ہمارے علم میں نہیں ہے۔درست معلومات کے لیےسعودی کے متعلقہ شعبہ سے رابطہ کیاجاسکتا ہے۔

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411100836

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں