"اور منافق لوگ شاعری کرتے ہیں" کیا قرآن مجید میں کسی آیت کا ترجمہ ہے؟
مذکورہ عبارت"اورمنافق لوگ شاعری کرتےہیں"قرآن مجیدکی کسی آیت کاترجمہ تونہیں ہے،البتہ دو،تین آیات (جوگمراہ اوردروغ گوشاعروں کےبارےمیں ہیں)ان میں سےایک آیت کامفہوم اس کےقریب قریب ہےاوروہ آیات یہ ہیں:
[وَالشُّعَرَاءُ يَتَّبِعُهُمْ الْغَاوُونَ (224) أَلَمْ تَرَى أَنَّهُمْ فِي كُلِّ وَادٍ يَهِيمُونَ (225) وَأَنَّهُمْ يَقُولُونَ مَا لا يَفْعَلُونَ (226)]
"ترجمہ:اورشاعرں کی راہ توبےراہ لگ چلاکرتےہیں،اےمخاطب کیاتم کومعلوم نہیں کہ وہ(شاعر)لوگ(خیالی مضامین کے)ہرمیدان میں(حیران)پھراکرتےہیں اورزبان سےوہ باتیں کہتےہیں جوکرتےنہیں"۔
(ترجمہ:از بیان القرآن للتھانویؒ،ج:3، ص:52، ط:مکتبہ رحمانیہ)
تفسیرِمظہری میں ہے:
"ألم تر ايها المخاطب أنهم اى الشعراء في كل واد من اودية الكلام كالمدح والذم والافتخار وبيان الحب والبغض وغيره...يعنى يبالغون فى الكلام كل المبالغة لا يبالون الكذب واكثر مقدماتهم خيالية لا حقيقة لها.قال قتادة يمدحون بالباطل ويهجون بالباطل...وأنهم يقولون ما لا يفعلون اى يكذبون كثيرا فى أشعارهم".
(سورة الشعراء، الآية:225-226، ج:7، ص:92، ط:مكتبه رشيديه، باكستان)
باقی اچھےاشعار(بغیرموسیقی کے)کہنایاسننااس کی اسلام میں ممانعت نہیں ہے،چناں چہ آپ ﷺکاارشادمبارک ہےکہ :"شعربمنزلہ گفتگوہے،پس اچھاشعراچھی گفتگوہےاوربُراشعربُری گفتگوہے"۔
کنزالعمال میں ہے:
"الشعر بمنزلة الكلام، فحسنه كحسن الكلام، وقبيحه كقبيح الكلام".
(الكتاب الثالث في الأخلاق، الفصل الثالث في أخلاق وأفعال مذمومة، ج:3، ص:577، ط:مؤسسةالرسالة)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144604100081
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن