میرا استعمال کے علاوہ ایک مکان ہے، کیا اس کے کرایہ یا مالیت پر زکات فرض ہے؟
کرائے پر دینے کی غرض سے خریدے گئے گھر کی مالیت پر زکاۃ نہیں ہے، لہذا جو گھر کرایہ پر دیا ہوا ہے، اس کی ملکیت پر زکاۃ لازم نہیں ہے۔ البتہ اس گھر سے حاصل ہونے والی کرایہ کی رقم تنہا یادیگر اموال کے ساتھ مل کر نصاب کو پہنچ جائے، تو زکاۃ کا سال مکمل ہونے پر جو رقم موجود ہو اس کی زکات لازم ہوگی، اور سال بھر میں جتنا کرایہ استعمال کرلیا اس پر کوئی زکاۃ لازم نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201656
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن