کسی شخص کو راستہ بتانے کا کتنا ثواب ملتا ہے؟
1- ایک غلام آزاد کرنے کے برابر ۔
2- 700 نیکیاں۔
3- 70 نیکیاں۔
4- ایک روز ہ رکھنے کے برابر؟
سوال میں بھٹکے ہوئے شخص کو راستہ بتلانے کا مذکورہ ثواب تلاش کا باوجود کہیں نہیں ملا، حدیث شریف میں بھٹکے ہوئے شخص کو راستہ بتانے کا ثواب صرف صدقہ بتلایا گیا ہے، چنانچہ حدیث شریف میں ہے:
”حضرت ابوذر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے بھائی کے سامنے تمہارا مسکرانا تمہارے لیے صدقہ ہے، تمہارا بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا صدقہ ہے، بھٹک جانے والی جگہ میں کسی آدمی کو تمہارا راستہ دکھانا تمہارے لیے صدقہ ہے، نابینا اور کم دیکھنے والے آدمی کو راستہ دکھانا تمہارے لیے صدقہ ہے، پتھر، کانٹا اور ہڈی کو راستے سے ہٹانا تمہارے لیے صدقہ ہے، اپنے ڈول سے اپنے بھائی کے ڈول میں تمہارا پانی ڈالنا تمہارے لیے صدقہ ہے‘‘۔
"عن أبي ذر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: تبسمك في وجه أخيك لك صدقة، وأمرك بالمعروف ونهيك عن المنكر صدقة، وإرشادك الرجل في أرض الضلال لك صدقة، وبصرك للرجل الرديء البصر لك صدقة، وإماطتك الحجر والشوكة والعظم عن الطريق لك صدقة، وإفراغك من دلوك في دلو أخيك لك صدقة".
أخرجه الامام الترمذي في سننه في باب ما جاء في صنائع المعروف (3/ 404) برقم (1956)، ط. دار الغرب الإسلامي - بيروت، 1998 م)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511102713
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن