ایک شخص کی ایک بیٹی اور دو بیٹے تھے، ان میں سے ایک بیٹا والد کی زندگی میں وفات پا گیا، اور مرحوم بیٹے کی ایک اکلوتی بیٹی ہے، بعد میں والد کا بھی انتقال ہوا، ایک بیٹا اور ایک بیٹی حیات ہے،سوال یہ ہے کہ کیا مرحوم بیٹے کی بیٹی یعنی مرحوم دادا کی پوتی مرحوم دادا کے بیٹے اور بیٹی کی موجودگی میں وارث بنتی ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں مرحوم دادا کے بیٹےکی موجودگی میں والد کی زندگی میں وفات پانے والے بیٹے کی بیٹی یعنی دادا کی پوتی شرعا وارث نہیں ہے،تاہم اگر مرحوم دادا کے ورثاء اپنی خوشی سے اسے کچھ دینا چاہیں تو یہ ان کی طرف سے تبرع واحسان ہوگا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وأركانه: ثلاثة وارث ومورث وموروث. وشروطه: ثلاثة: موت مورث حقيقة، أو حكما كمفقود، أو تقديرا كجنين فيه غرة ووجود وارثه عند موته حيا حقيقة أو تقديرا كالحمل والعلم بجهة إرثه."
(كتاب الفرائض، ج: 6، ص: 758، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144606102443
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن