کرنٹ اکاؤنٹ کھولنا جائز ہے یا نہیں ؟
صورتِ مسئولہ میں کسی بھی بینک میں بلاضرورت کوئی بھی اکاؤنٹ کھولنے سے اجتناب کرنابہتر ہے، تاہم اگر ضرورتِ شدیدہ اور مجبوری ہو، رقم کی حفاظت کا اور کوئی دوسرا مناسب انتظام نہ ہو تو کسی بھی بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت اور گنجائش ہے۔
الأشباه والنظائرمیں ہے:
’’الأولى: الضرورات تبيح المحظورات ... الثانية: ما أبيح للضرورة يقدر بقدرها.‘‘
(الفن الأول ،القاعدۃ الخامسة الضرريزال،ص:87،ط:قديمي كتب خانه)
کفایت المفتی میں ہے:
’’حفاظت کی معتمد صورت نہ ہو تو بینک میں جمع کرادینا مباح ہے۔‘‘
( كتاب الرباء، پہلا باب بينك كے معاملات ،ج:7، ص:102، ط:دار الاشاعت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511100064
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن