اگر کوئی رجب کے کونڈے بھیجے اور اس کو کھا لیا جائےتو گناہ ہوگا کیا؟
رجب میں کونڈے کی رسم غیر شرعی اور بدعت ہے، اس سے اجتناب لازم ہے۔ اگر کہیں سے اس قسم کا کھانا آجائے تو اسے کھانا حرام تو نہیں، البتہ بہتر یہی ہے کہ خود کھانے کے بجائے کسی مستحق کو دے دیا جائے۔
کفایت المفتی میں ہے:
"یہ کونڈوں کی رسم ایک ایسی ایجاد ہے جس کے لئے شریعت مقدسہ میں کوئی دلیل نہیں ہے لہذا اسے ترک کردینا ضروری ہے مگر اس کی حقیقت یہ نہیں کہ وہ کھانا حرام ہوجاتا ہے کھانا تو فی حد ذاتہ مباح ہے ہاں منع کرنے والے کو ان کونڈوں کا کھانا جاکر کھانا مناسب نہیں کہ اس کے اس اقدام سے فی الجملہ رسم کی بھی تائید ہوتی ہے رشتہ داری اور دوستانہ کی وجہ سے بھی جاکر کھانا مناسب نہیں کہ یہ بھی ایک طرح کی مداہنت ہے ۔"
(کتاب الحظر والاباحت،ج:9،ص:96،ط:دارالاشاعت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144607102211
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن