بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا صدقہ ہر کسی کو دے سکتے ہیں؟


سوال

کیا صدقہ ہر کسی کو دے سکتے ہیں ؟

جواب

صدقاتِ  واجبہ یعنی زکات، کفارات، فطرانہ ، منت و نذر  وغیرہ  صرف مستحقین زکات کو  دیے جا سکتے ہیں، البتہ صدقاتِ  نافلہ  جو انسان محض ثواب کی امید سے خرچ کرتا ہے،  چوں کہ ہدیہ و تحفہ کے حکم میں ہوتے ہیں، جس کے سبب وہ مستحق و غیر مستحق کسی کو بھی دے  سکتے ہیں۔

حاشية رد المحتار على الدر المختار   میں ہے:

"(قوله: أي مصرف الزكاة والعشر) ... وهو مصرف أيضا لصدقة الفطر والكفارة والنذر وغير ذلك من الصدقات الواجبة كما في القهستاني."

( ٢ / ٣٣٩، ط : دار الفكر)

بدائع الصنائع میں ہے:

وأما صدقة التطوع فیجوز صرفها إلی الغنی لأنها تجري مجری الهبة".

( ٢ / ٤٨ ، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201377

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں