لڑکے کے لیے ہتیم نام رکھنا کیسا ہے؟
"ہتیم"نام کا ایک معنی ہے" وہ شخص جس کے اگلے دانت ٹوٹے ہو ئے ہوں "۔
مذکورہ نام رکھنا بہتر نہیں ہے ،بہتر یہ ہے کہ لڑکے کا نام انبیاء کرام علیہم السلام ،صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ،تابعین رحمہم اللہ ، کے ناموں میں سے کسی کانام رکھا جائے ۔
لسان العرب ميں هے:
"وفي الْحديث:نهى أن يضحى بهتماء؛ هي التي انكسرت ثناياها من أصلها وانقلعت۔۔۔وهاتم وهتيم: اسمان؛ قال ابن سيده: وأرى هتيما تصغير ترخيم."
(ج:12،ص:600،ط:دار صادر - بيروت)
تاج العروس میں ہے:
"(هتم فاه يهتمه) هتما: (ألقى مقدم أسنانه، كأهتمه)إِذا كسر أسنانه۔۔۔(و) هتم (كفرح: انكسرت ثناياه، من أصولها)."
(ج:34،ص:66،ط:وزارة الإرشاد والأنباء في الكويت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311101350
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن