اگر لڑکی خود خلع لے تو اس کی کتنی عدت ہوتی ہے؟
صورت مسئولہ میں اگر لڑکی کے خود خلع لینے سے مراد یہ ہے کہ اس خلع کو لڑکے نے قبول ہی نہیں کیا تو ایسی خلع شرعاً معتبر نہیں ہے، ایسی لڑکی بدستور اپنے شوہر کے نکاح میں ہے، البتہ اگر لڑکی نے شوہر کی رضامندی سے خلع لیا ہو یا شوہر نے اس خلع کو قبول کیا ہو تو حمل نہ ہونے کی صورت میں اس کی عدت مکمل تین حیض ہیں اور حمل ہونے کی صورت میں وضعِ حمل ہے۔
بدائع الصنائع میں ہے :
"وأما ركنه فهو الإيجاب والقبول؛ لأنه عقد على الطلاق بعوض فلاتقع الفرقة، ولايستحق العوض بدون القبول".
(3/145، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212202186
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن