میرے بھائی کی شادی تقریبا 8 یا 9سال پہلے ہوئی تھی،پھر چند سال پہلے میرے بھائی کو فالج ہوگیا تو وہ لڑکی انہیں چھوڑ کر چلی گئی،ہم سمجھے کہ اپنے والدین کے گھر میں ہوں گی،مگر بعد میں معلوم ہوا کہ وہ کسی اور مرد کے ساتھ رہ رہی ہیں اور اس سے نکاح کا دعویٰ کر رہی ہے،حالاں کہ میرے بھائی نے اسے طلاق نہیں دی تو کیا اس کا کسی اور کے ساتھ دوسرا نکاح کرنا درست ہے؟
بھائی کی منکوحہ کا بھائی کے ساتھ نکاح میں رہتے ہوئے کسی دوسرے مرد سے نکاح کرنا ناجائز اور حرام ہے،ایسا نکاح باطل ہے،دونوں کو چاہیے کہ فورا ایک دوسرے سے علیحدگی اختیار کریں اور اب تک جو ناجائز اکھٹے رہیں اس پر اللہ کے حضور صدق دل سے توبہ واستغفارکریں۔
فتاویٰ ہندیہ میں ہے:
"لا يجوز للرجل أن يتزوج زوجة غيره وكذلك المعتدة، كذا في السراج الوهاج."
(كتاب النكاح، الباب الثالث في بيان المحرمات، القسم السادس المحرمات التي يتعلق بها حق الغير، ج1، ص280، ط:بولاق مصر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144602101768
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن