لڑکی کا نام شمائم رکھنا کیسا ہے؟
"شمائم" ، "شمیمۃ" کی جمع ہے، " اس کا معنٰی ہے:" خوشبوئیں"،یہ نام رکھنا جائز ہے۔
المحیط فی اللغۃ میں ہے:
"شم: شممت الشيء أشمه، وأشممته، شما وشميما، وتسمم تشمما. والشمامات: ما يشم مما له رائحة طيبة."
(حرف الشين، الشين والميم، 153/2، ط: عالم الكتب)
فیروز اللغات میں ہے:
"شمائم:(شَ۔مَا۔اِم) خوشبوئیں۔شمیمہ کی جمع۔"
(حرف شین، ص: 847، ط: فیروز اینڈ سنز)
نوراللغات میں ہے:
"شمائم:(ع۔بفتح اول وکسر ہمزہ۔ شمیمہ کی جمع) مذکر۔ خوشبوئیں جو سونگھی جائیں۔"
(حرف شین، 584/2، ط: نیشنل بُک فاؤنڈیشن اسلام آباد)
غیاث اللغات میں ہے:
"شمائم: بفتح اول وکسر ِہمزہ کہ حرفِ چہارم است، خوشبوہائیکہ بوئیدہ شوند، وایں جمع شمیمہ است نہ جمع شمیم۔"
(باب شین معجمہ، فصل شین معجمہ مع میم، ص:298، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404101396
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن