لڑکی سے باکراہ اجازت لی گئی تو نکاح کا کیا حکم ہے؟
واضح رہے کہ شریعتِ مطہرہ نکاح کے معاملہ میں عاقلہ بالغہ لڑکی کے ولی کو اس بات کا حکم دیتی ہے کہ اس کا نکاح اس کی مرضی کے بغیر نہ کرے، بلکہ اس کے نکاح کے لیے اس سے اجازت اور دلی رضامندی حاصل کرے، اگر لڑکی نکاح پر راضی نہ ہو تو ولی کے لیے اس کا زبردستی نکاح کرنا درست نہ ہو گا، تاہم اگر جبر واکراہ کے باوجود لڑکی نے زبانی طور پر اجازت دیدی تو نکاح منعقد ہو جائے گا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وإذا أكرهت المرأة على النكاح ففعلت فإنه يجوز العقد".
(الفتاوى الهندية: كتاب النكاح، الباب السادس في الوكالة بالنكاح وغيرها (1/ 294)، ط. رشيديه)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144401100505
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن