اگر دوران جماع عورت کی منی نہ نکلے ،تو کیا وہ وضو کرے گی؟
واضح رہے کہ چند چیزوں کی وجہ سے غسل لازم ہوجاتا ہے،(1)احتلام (2)حیض کے ختم ہونے پر(3)نفاس کے ختم ہونے پر(4) شہوت کے ساتھ منی نکلنے کی وجہ سے(5)جماع(مرد كا آلہ تناسل جب عورت کی شرم گاه ميں داخل جائےاگر چہ منی نہ نکالے)۔
لہذا صورت مسئولہ میں اگر دوران جماع مرد کا آلہ تناسل عورت کی شرم گاہ میں اگر داخل ہوجائے اور اگر دوران جماع آلہ تناسل کا حشو (سپاری) غائب ہوجائے ،تو مرد اور عورت دونوں پر غسل لازم ہوگا،اگرچہ مرد یا عورت یا دونوں کی منی نہ نکلی ہو۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وفرض) الغسل (عند) خروج (مني) من العضو.....(و) عند (إيلاج حشفة) هي ما فوق الختان (آدمي)....(و) عند (رؤية مستيقظ) خرج رؤية السكران والمغمى عليه المذي منيا أو مذيا (وإن لم يتذكر الاحتلام)....(و) عند (انقطاع حيض ونفاس)."
(كتاب الطهارة، وفرض الغسل، 159/1۔161۔163۔165، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511101819
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن