بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

محض دخول سے میاں بیوی دونوں پر غسل واجب ہوجاتا ہے


سوال

اگر دوران جماع عورت کی منی نہ نکلے ،تو کیا وہ وضو کرے گی؟

جواب

واضح رہے کہ چند چیزوں کی وجہ سے غسل لازم ہوجاتا ہے،(1)احتلام (2)حیض کے ختم ہونے پر(3)نفاس کے ختم ہونے پر(4) شہوت کے ساتھ منی نکلنے کی وجہ سے(5)جماع(مرد كا آلہ تناسل جب عورت کی شرم گاه ميں داخل جائےاگر چہ منی نہ نکالے)۔

لہذا صورت مسئولہ میں اگر دوران جماع مرد کا آلہ تناسل عورت کی شرم گاہ میں اگر داخل ہوجائے اور اگر دوران جماع آلہ تناسل کا حشو (سپاری) غائب ہوجائے ،تو مرد اور عورت دونوں پر غسل لازم ہوگا،اگرچہ مرد یا عورت یا دونوں کی منی نہ نکلی ہو۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وفرض) الغسل (عند) خروج (مني) من العضو.....(و) عند (إيلاج حشفة) هي ما فوق الختان (آدمي)....(و) عند (رؤية مستيقظ) خرج رؤية السكران والمغمى عليه المذي منيا أو مذيا (وإن لم يتذكر الاحتلام)....(و) عند (انقطاع حيض ونفاس)."

(‌‌كتاب الطهارة، و‌‌فرض الغسل، 159/1۔161۔163۔165، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511101819

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں