ہمارے ہاں گندم کے ساتھ مکئی کی بھی پیداوار ہوتی ہے ، جب کہ جَو کا پیداوار نہ ہونے کے برابر ہے تو کیا ہم صدقہ فطر میں مکئی دے سکتے ہیں ؟
اگر دے سکتے ہیں تو صاع کے حساب سے یا نصف صاع کے حساب سے دیں گے؟
اگر کوئی شخص گندم ، جو ، کھجور اور کشمش کے علاوہ کسی اور جنس سے صدقہ فطر ادا کرنا چاہے تو اس جنس میں قیمت کا اعتبار کیا جائے گا، لہذا مکئی کے ذریعے صدقہ فطر ادا کرنا جائزہے، البتہ پونے دو کلو گندم کی جتنی قیمت بنتی ہوگی اس قیمت کے برابر مکئی صدقہ فطر میں ادا کرسکتے ہیں۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وما لم ينص عليه كذرةوخبز يعتبر فيه القيمة،(قوله: وخبز) عدم جواز دفعه إلا باعتبار القيمة هو الصحيح لعدم ورود النص به فكان كالذرة وغيرها من الحبوب التي لم يرد بها نص وكالأقط بحر."
(كتاب الزكوة، باب صدقة الفطر، ج:2، ص:365، ط:دار الفكر۔بِیروت)
البحر الرائق میں ہے:
"لأن الصحيح في الخبز أنه لا يجوز إلا باعتبار القيمة لعدم ورود النص به فكان كالزكاة وكالذرة وغيرها من الحبوب التي لم يرد بها النص."
(كتاب الزكوة، باب صدقة الفطر، ج:2، ص:273، ط:دار الكتب الإسلامي)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144609100938
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن