بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 ذو الحجة 1445ھ 02 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا مال دار صاحبِ نصاب بیوہ کے نابالغ بچوں کو زکوة دے سکتے ہیں؟


سوال

 مال دار صاحب نصاب بیوہ کے نابالغ بچوں کو زکوةدے سکتے ہیں ؟

جواب

 مال دار  صاحبِ نصاب بیوہ  کے نابالغ بچوں کو زکات دینا جائز ہے بشرطیکہ  وہ  بچے سید  اور  صاحبِ نصاب نہ ہوں، نیز مال اور اس پر قبضہ وغیرہ سمجھتے ہوں۔

الدر المختار میں ہے:

"( و ) لا إلى ( غني ) يملك قدر نصاب فارغ عن حاجته الأصلية من أي مال كان كمن له نصاب سائمة لا تساوي مائتي درهم.....( و ) لا إلى ( طفله ) بخلاف ولده الكبير وأبيه وامرأته الفقراء وطفل الغنية فيجوز لانتفاء المانع ( و ) لا إلى ( بني هاشم )."

(الدر المختار:كتاب الزكاة، باب المصرف (2/ 347، 349، 350)،ط.  دار الفكر، سنة النشر 1386مكان النشر بيروت)

فقط، والله اعلم


فتوی نمبر : 144209201971

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں