جس سے منگنی ہوئی ہے اس سے بات کر سکتے ہیں؟ اگر اس سے بات نہ کرو تو پھر کسی اور نامحرم لڑکی (Facebook.,whatsappپر)سے بات کرنے کو دل چاہتا ہے،تو پھر کیا کریں؟
منگنی نکاح کا وعدہ ہے، نکاح نہیں ہے، منگنی کرنے کے بعد منگیتر بھی دیگر اجنبی لڑکیوں کی طرح نامحرم ہی ہوتی ہے، اور نامحرم لڑکی سے تعلقات رکھنا، ملنا جلنا، اور ہنسی مذاق یا بغیر ضرورت بات چیت کرنا جائز نہیں ہے، اور میسج پر تعلقات رکھنے کا بھی یہی حکم ہے، نیز ہمارے معاشرے کا یہ المیہ ہے کہ منگنی ایک طویل زمانہ تک چلتی رہتی ہے، اور مرد و زن منگنی کے بعد ایک دوسرے ملتے جلتے رہتے ہیں اور اس میں کسی قسم کی قباحت محسوس نہیں کرتے، بلکہ ان کے خاندان والے بھی اس کو عار نہیں سمجھتے، حال آں کہ شرعاً یہ بالکل ناجائز ہے۔ بہتر اور سمجھ داری کی راہ یہ ہے کہ منگنی کے بعد نکاح اور رخصتی میں تاخیر نہ کی جائے، لہٰذا اگر فتنے میں ابتلا کا اندیشہ ہے تو جلد رخصتی کا انتظام کیا جائے۔
بہرصورت کسی بھی غیر محرم لڑکی سے بلاضرورت بات چیت کی اجازت نہیں ہے، اگر غیر محرم لڑکی سے بات کرنے کا دل چاہتاہے تو اس پر صبر کرنے میں ہی تو اجر و ثواب اور فضائل ہیں، لہٰذا جب ایسی خواہش پیدا ہو، اس یقین کے ساتھ اپنی خواہشِ نفس کو دبائیے کہ اللہ تعالیٰ مجھے دیکھ رہے ہیں، اور میں صبر کروں گا تو وہ اس پر بے پناہ اجر دیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200722
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن