ایک لڑکے اور لڑکی کے والدین چھوٹی عمر میں ان دونوں کی منگنی کردیتے ہیں،(دونوں پہلے سے ہی چچازاد ہیں)، چوں کہ اب وہ بڑے ہوگئےہیں، اب شرعی لحاظ سے ان کے نکاح کا کیا حکم ہے؟ کیا ان کے لیے وہی نکاح کافی ہے؟ وہ ایک دوسرے کو دیکھ سکتے ہیں؟ بات کرسکتے ہیں؟
صورتِ مسئولہ میں اگر لڑکے اور لڑکی کے والدین نے صرف منگنی یعنی نکاح کا وعدہ کیا تھا، باقاعدہ نکاح کی مجلس نہیں تھی تو نکاح نہیں ہوا، لہذا یہ منگنی ان کے رشتۂ اِزدواج کے لیے کافی نہیں ہے، وہ ایک دوسرے کے لیے غیر محرم ہیں اور ایک دوسرے سے بلاضرورت بات کرنا اور دیکھنا جائز نہیں۔
اور اگر یہ مجلس نکاح کی تھی اور باقاعدہ ایجاب و قبول کیا گیا تو نکاح منعقد ہوچکا ہے، دوبارہ نکاح کرنے کی ضرورت نہیں، دونوں ایک دوسرے کو دیکھ سکتے ہیں اور بات چیت بھی کرسکتے ہیں۔
فتاوی شامی میں ہے:
"أو هل أعطيتنيها أن المجلس للنكاح وإن للوعد فوعد".
قال في شرح الطحاوي: لو قال: هل أعطيتنيها؟ فقال: أعطيت إن كان المجلس للوعد فوعد وإن كان للعقد فنكاح اهـ". (ردالمحتار، كتاب النكاح ۳/ ۱۱ ط:سعيد) فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144108200882
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن