اگر وتر کی نماز میں امام کے ساتھ تیسری رکعت میں شامل ہوں اور امام کے ساتھ دعائے قنوت تیسری رکعت میں پڑھ لیں اب ہمیں دو رکعت اپنی پڑھنی ہیں تو اس میں آخری رکعت میں دعائے قنوت پڑھیں گے یا پھر وہی دعائے قنوت کافی ہوگی جو ہم نے امام کے ساتھ پڑھی تھی؟
اگر مقتدی وتر کی نماز میں امام کے ساتھ تیسری رکعت میں شامل ہو اور امام کے ساتھ تیسری رکعت میں دعائے قنوت پڑھ لے تو آخری رکعت میں دعائے قنوت نہیں پڑھے گا، کیوں کہ امام کے سلام کے بعد مسبوق وہ رکعت ادا کرتاہے جو اس سے چھوٹ گئی ہوں، اور یہاں اس کی پہلی دو رکعت چھوٹی ہیں، جن میں قنوت نہیں ہے۔
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (1/385) :
و لو أدرك الإمام في ركوع الثالثة من الوتر كان مدركًا للقنوت حكمًا فلايأتي به فيما سبق به كما لو قنت المسبوق معه في الثالثة أجمعوا أنه لايقنت مرةً أخرى فيما يقضيه؛ لأنه غير مشروع
فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144109202796
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن