زید ایک فیکٹری چلاتا ہے جس میں مشینوں پر لوہے کا کام ہوتا ہے اتفاق سے اس کے ایک ملازم کی مشین پر کام کرتے ہوئے انجن میں کپڑے پھنس جانے کی وجہ سے موت واقع ہوگئی ,کیا زید پر اس کی دیت شرعًا لازم ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں زید کی فیکڑی میں جس مزدور کے کپڑوں کا مشین کے انجن میں پھنس جانے کی وجہ سے موت واقع ہوئی ہے اس کی دیت زید پر شرعاً لازم نہیں ہے،تاہم اگر زید(فیکٹری کا مالک بھی) مرحوم کے ورثاء کو امداد کے طورپر کچھ دےدے تو اس میں کوئی حرج نہیں ،اس سے ورثاء کی دلجوئی ہوگی۔ اور زید کے حق میں اجر و ثواب کا باعث ہوگا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"الجناية لغة اسم لما يكتسب من الشر. وشرعا اسم لفعل محرم حل بمال أو نفس."
(كتاب الجنايات ، ج: 6، ص: 527،ط: سعيد)
فتاوی عالمگیریہ میں ہے:
"وهي في الشرع اسم لفعل محرم سواء كان في مال أو نفس لكن في عرف الفقهاء يراد بإطلاق اسم الجناية الفعل في النفس والأطراف كذا في التبيين والأول يسمى قتلا وهو فعل من العباد تزول به الحياة والثاني يسمى قطعا وجرحا كذا في العناية."
(كتاب الجنايات، ج: 6، ص: 2، ط: رشيدية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144408100469
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن