بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

والدین ، بیوہ اور اولاد میں میراث کی تقسیم


سوال

ایک مرد فوت ہو گیا ہے۔ ورثاء  میں ماں، باپ، بیوی ،ایک بیٹااور ایک بیٹی چھوڑا ہے۔ میراث کی تقسیم کیسے ہوگی ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے کل ترکہ کو 72 حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے 12 حصے والد کو، 12 حصے والدہ کو ،9 حصے مرحوم کی بیوہ کو، 26 حصے مرحوم کے بیٹے کو اور 13 حصے مرحوم کی بیٹی کو ملیں گے۔

یعنی ہر سو روپے میں سے 16.66 روپے والد کو ، 16.66 روپے والدہ کو، 12.5روپے مرحوم کی بیوہ کو ، 36.11 روپے مرحوم کے بیٹے کو اور   18.05روپے مرحوم کی بیٹی کو دیے جائیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200492

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں