بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

تنخواہ خرچ ہو جاتی ہے اور ملکیت میں 6 تولہ سونا ہے، کیا مجھ پر قربانی واجب ہے؟


سوال

میری تنخواہ بچوں پر خرچ ہو جاتی ہے اور میں 6 تولہ سونے کی مالک ہوں کیا مجھ پر قربانی واجب ہے؟

جواب

  صورتِ مسئولہ میں سائلہ  کے پاس اگر 6 تولہ سونے کے علاوہ ضرورتِ اصلیہ سے زائد نقدی یا سامان  یا چاندی وغیرہ   نہیں ہے تو اس پر قربانی واجب نہیں ہے۔

حاشیہ ابن عابدین میں ہے:

'' وشرائطها: الإسلام والإقامة واليسار الذي يتعلق به) وجوب (صدقة الفطر)"

"(قوله: واليسار إلخ) بأن ملك مائتي درهم أو عرضاً يساويها غير مسكنه وثياب اللبس أو متاع يحتاجه إلى أن يذبح الأضحية."

(‌‌كتاب الأضحية،ج6،ص312،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411102490

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں