میری تنخواہ بچوں پر خرچ ہو جاتی ہے اور میں 6 تولہ سونے کی مالک ہوں کیا مجھ پر قربانی واجب ہے؟
صورتِ مسئولہ میں سائلہ کے پاس اگر 6 تولہ سونے کے علاوہ ضرورتِ اصلیہ سے زائد نقدی یا سامان یا چاندی وغیرہ نہیں ہے تو اس پر قربانی واجب نہیں ہے۔
حاشیہ ابن عابدین میں ہے:
'' وشرائطها: الإسلام والإقامة واليسار الذي يتعلق به) وجوب (صدقة الفطر)"
"(قوله: واليسار إلخ) بأن ملك مائتي درهم أو عرضاً يساويها غير مسكنه وثياب اللبس أو متاع يحتاجه إلى أن يذبح الأضحية."
(كتاب الأضحية،ج6،ص312،ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411102490
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن