ایک مرد نےاپنی بیٹی کا نکاح اپنی رضامندی کے ساتھ گواہوں کے موجودگی میں 30 ہزار مہرموجل کے عوض کردیااور پھر کچھ عرصہ گزرنے کے بعد منکوحہ کا والد انکار کرکے یہ کہتا ہے کہ ’’میری بیوی مجھ پرطلاق ہوگی، اگر میں نے یہ لڑکی دی‘‘تو پوچھنایہ ہے کہ اگر دینے سے مراد رخصتی ہے ،تب اس مسئلہ کا حل کیا ہوگا؟ اور اگر دینے سے مراد اس کا دوبارہ نکاح کرنا ہے،تب کیا حل ہوگا؟نیز اگر طلاق واقع ہوگئی تو کیا والد کے ساتھ جن لوگوں نے اس مذکورہ جملہ کہنے میں شرکت کی ہیں،ان کی طلاق بھی واقع ہوگی یانہیں؟
تنقیح: مذکورہ الفاظ طلاق کس کس نے بولے تھے؟اوران کی نیت رخصتی تھی یا دوبارہ نکاح ؟ایک جہت متعین طور پر ذکر کریں۔
جواب تنقیح:لڑکی کے والد ،اور بھائیوں نے مذکورہ الفاظ طلاق بولے تھے،اور ان کی مراد لڑکی دینے سے رخصتی تھی نہ کہ اس کا دوبارہ نکاح ۔
صورتِ مسئولہ میں جب لڑکی کے والد اور بھائیوں نے نکاح کے بعد ، رخصتی سے پہلے یہ الفاظ بولے کہ ’’میری بیوی مجھ پرطلاق ہوگی، اگر میں نے یہ لڑکی دی‘‘اور لڑکی دینے سے مراد ان سب کی رخصتی تھی تو مذکورہ الفاظ کہنے سے ان سب نے لڑکی کی رخصتی پر اپنی بیویوں کی طلاق کو معلق کیاہے، لہذا لڑکی کے والد یا بھائیوں میں سے جو بھی اس کی رخصتی کرائےگا، اس کی بیوی پر ایک طلاق رجعی واقع ہوجائے گی، جس کے بعد مطلقہ بیوی کی عدت کے دوران اس سے رجوع کا حق حاصل ہوگا، البتہ اگر عدت مکمل ہونے تک رجوع نہیں کیاتو عدت گزرنے کے ساتھ ہی نکاح ٹوٹ جائے گا، پھر ساتھ رہنے کے لیے باہمی رضامندی سے نئے مہر کی تعیین کے ساتھ تجدید نکاح کرنا ہوگا،لیکن یہ تفصیل اس صورت میں ہے جب مذکورہ الفاظ طلاق بولنے والوں میں سے کوئی اس لڑکی کی رخصتی کرائے،اگر ان سب کے بجائے کوئی اور شخص جس نے مذکورہ الفاظ طلاق نہ کہے ہوں ،وہ اگراس لڑکی کی رخصتی کرائے تو اس صورت میں مذکورہ الفاظ بولنے والوں میں سے کسی کی بیوی پر بھی طلاق واقع نہ ہوگی۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار فأنت طالق."
( كتاب الطلاق، الباب الرابع في الطلاق بالشرط، الفصل الثالث في تعليق الطلاق بكلمة إن وإذا وغيرهما،420/1، ط: دار الفكر)
وفیہ ایضاً:
"وإذا طلق الرجل امرأته تطليقة رجعية أو تطليقتين فله أن يراجعها في عدتها رضيت بذلك أو لم ترض كذا في الهداية."
( كتاب الطلاق، الباب السادس في الرجعة 470/1، ط: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144602101760
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن