1۔ہماری مسجد کے امام صاحب اپنی مصروفیات کے باعث فجر کی نماز کے لیے تشریف نہیں لا پاتے ، البتہ وہ ظہر عصر مغرب اور عشاء کی نمازوں کے لیے مسجد میں آتے ہیں اور امامت کراتے ہیں، چونکہ فجر کی نماز میں وہ موجود نہیں ہوتے ، اس لیے موذن صاحب امامت کرتے ہیں،اس دوران ایک نمازی موذن صاحب کی اجازت سے اقامت یا تکبیر کہہ دیتا ہے، اس میں کوئی شرعی قباحت تو نہیں ہے؟
2۔رمضان المبارک کے مہینے میں امام صاحب فجر کی نماز کے لیے بھی تشریف لے آتے ہیں ، جس کی وجہ سے موذن صاحب امامت نہیں کراتے، جو نمازی موذن صاحب کی اجازت سے سال کے گیارہ مہینے اقامت یا تکبیر کہتے رہے، کیا وہ رمضان میں بھی موذن صاحب کی اجازت سے اقامت یا تکبیر کہہ سکتے ہیں ؟
1۔مؤذن کے موجود ہوتے ہوئے اس کی اجازت کے بغیر کسی دوسرے شخص کا اقامت کہنا جب کہ اس سے مؤذن کو تکلیف ہوتی ہو مکروہ ہے، لیکن اگر کوئی دوسرا شخص مؤذن کی اجازت سے اقامت کہے، یا بغیر اجاز ت کے کہے،لیکن اس سے مؤذن کو تکلیف نہ ہو، یا اذان دینے والا موجود نہ ہو تو دوسرے شخص کا اقامت کہنا بغیر کسی کراہت کے جائز ہے۔لہذا صورت مسئولہ میں مؤذن صاحب کی اجازت سےنمازی کے اقامت کہنے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں۔
2۔اصل اقامت کہنا تو مؤذن صاحب کی ذمہ داری ہےکیونکہ آذان وہی دیتے ہیں،اور جو آذان دے اقامت بھی وہی کہے،لہذا مستقل طور پر مؤذن کے بجائےکسی دوسرے کا اقامت کہنا یہ مشروعیت اقامت کے خلاف ہے،البتہ کبھی کبھی کسی ایک نماز میں مؤذن کی اجازت سے دوسرا اقامت کہہ سکتا ہے۔
ترمذی شریف میں ہے:
"عن زياد بن الحارث الصدائي، قال: (أمرني رسول الله صلى الله عليه وسلم أن أؤذن في صلاة الفجر فأذنت، فأراد بلال) أن يقيم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن أخا صداء قد أذن، ومن أذن فهو يقيم".
( باب ما جاء أن من أذن فهو يقيم، ج:1، ص: 240، رقم: 199، ط: دار الغرب الإسلامي)
ترجمہ:
"حضرت زیاد بن حارث الصدائی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے حکم دیا کہ میں فجر کی نماز کے لیے اذان دوں تو میں نے اذان دی ،(جب جماعت کھڑی ہورہی تھی ) تو حضرت بلال نے اقامت کرنی چاہی،تو رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ آپ کے بھائی صدائی نےاذان دی ،اور جو اذان دے وہی اقامت کہے۔ "
فتاوی شامی میں ہے:
’’(أقام غير من أذن بغيبته) أي المؤذن (لا يكره مطلقاً)، وإن بحضوره كره إن لحقه وحشة‘‘.
(كتاب الصلاة، باب الأذان، ج:1، ص: 395، ط: الحلبی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144609100548
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن