بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

موبائل میں تصویر اور ویڈیو دیکھنے کا حکم


سوال

  تصویر کشی تو حرام ہے اگر چہ وہ ہاتھ  سےبنی ہوئی ہو، یا پھر موبائل کیمرے سے ، نیز اسی طرح ٹی وی دیکھنا بھی حرام ہے ، اب اگر یہ چیزیں حرام ہیں تو موبائل کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا موبائل چلانا بھی حرام ہے ؟ اس لیے کہ موبائل پر بھی ویڈیوز دیکھی جاتی ہیں ۔

جواب

واضح رہے کہ جاندار کی تصویر بنانا،دیکھنا  یا اس کو اپنے پاس محفوظ رکھنا ،یا جاندار کی ویڈیو بنانا ،دیکھناجائزنہیں ہے چاہے یہ کام ہاتھ  سےہویاموبائل یا ٹی وی کے ذریعے ہو۔

 البتہ موبائل اگر صرف جائز کاموں میں استعمال کیا جائےتو موبائل استعمال کرناجائز ہے اور اگر ناجائز اور غلط کاموں میں استعمال کیا جاتاہو تو یہ ناجائز ہے۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عن أبي طلحة رضي الله عنهم قال:قال النبي صلى الله عليه وسلم: (لا تدخل الملائكة ‌بيتا ‌فيه ‌كلب ولا تصاوير)۔"

(کتاب اللباس، باب التصاویر، 5 /2220، رقم  ،5605، ط: دار ابن کثیر)

"ترجمہ :حضرت ابوطلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس گھر میں  کتا اور تصاویر  ہوں وہاں فرشتے   داخل نہیں ہوتے ۔"

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وعن عبد الله بن مسعود قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «أشد الناس ‌عذابا ‌عند ‌الله المصورون»۔"

(کتاب اللباس، باب التصاویر، ج 2 /1273،رقم ،4497، ط:المکتب الاسلامی)

"ترجمہ :حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب  ِرسول اللہ  صلی اللہ علیہ  وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی کے ہاں جن کو سب سے سخت عذاب دیا جائے گاوہ تصویر بنانے والے ہیں۔"

امداد الاحکام میں ہے:

تصویر کی حرمت احادیث متواترہ سے ثابت ہے اور امت کا ا س پر اجماع ہے ...حرام چیز کانام بدل دینے سے وہ حلال نہیں ہوجاتی ،حدیث میں آیا ہے کہ میری امت کے لوگ شرا ب کا نام بدل کر اس کو پئیں گے اور برسر ے مجلس راگ باجے اور گانے بجانے کامشغلہ کریں گے ،اللہ تعالی ان کو زمین میں دھنسا دیں گے اور ان میں سے بعض کو بندر اور سور بنادیں گے پس جس طرح سود کانام منافع اور رشوت کانام حق الخدمت اور شراب کانام برانڈ ی یا اسپرٹ اور قمار کانام بیمہ ،لاٹری اور گانے کانام گراموفون رکھ دینے سے وہ حلال نہیں ہوجاتے اسی طرح تصویر کشی کانام فوٹوگرافی یاعکاسی کہہ دینے سے وہ حلال نہ ہوجائے گی۔

(باب اللعب والغناءوالتصاویر،382/4،ط،دار الاشاعت)

روح المعانی میں ہے:

"هو الذي ‌خلق ‌لكم ما في الأرض جميعا معطوف على قوله تعالى: وكنتم وترك الحرف إما لكونه كالنتيجة له أو للتنبيه على الاستقلال في إفادة ما أفاده...واللام للتعليل والانتفاع- أي خلق لأجلكم جميع ما في الأرض- لتنتفعوا به في أمور دنياكم بالذات أو بالواسطة وفي أمور دينكم بالاستدلال والاعتبار، واستدل كثير من أهل السنة- الحنفية، والشافعية- بالآية على إباحة الأشياء النافعة۔"

(سورۃ البقرۃ ، 217/1، ط، دار الکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511100642

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں