بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

موبائل فون پر تلاوت کا حکم


سوال

 موبائل فون کی اسکرین پر مختلف قسم کی تصاویر اورویڈیوز آتی ہیں جو کہ نا مناسب ہوتی ہیں ایسی تصاویر جس کو انسان دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتا کیا ایسی سکرین پر قران شریف پڑھنا جائز ہے؟

جواب

موبائل فون پرقرآن کریم پڑھنا درست ہے،نيزاسکرین پرقرآن کریم اگرکھلاہواہو،توبغیروضوء کےاسکرین پرہاتھ لگاناجائزنہیں ہے،اسکرین کےعلاوہ مختلف اطراف کوبغیروضوءکےہاتھ لگاسکتےہیں، تاہم موبائل  پرتصاویریاویڈیوزدیکھنادرست نہیں ،وہ الگ گناہ ہے۔

مزید دیکھیے:

جس موبائل میں فلمیں دیکھی جاتی ہوں اس میں قرآن رکھنا اور پڑھنا

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله ومسه) أي القرآن ولو في لوح أو درهم أو حائط، لكن لا يمنع إلا من مس المكتوب، بخلاف المصحف فلا يجوز مس الجلد وموضع البياض منه."

(كتاب الطهارة، باب الحيض، ج: 1، ص: 293، ط: سعيد)

وفيه ايضا:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ فينبغي أن يكون حراما لا مكروها إن ثبت الإجماع أو قطعية الدليل بتواتره اهـ كلام البحر ملخصا."

(كتاب الصلوة، باب مايفسد الصلوة وما يكره فيها، ج: 1، ص: 647، ط: سيعد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144510100612

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں