بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

محرم میں کالے اور ربیع الأول میں سفید کپڑے پہننے کا حکم


سوال

1- محرم الحرام میں کالے کپڑے بنانا اور اس کی خرید وفروخت کرنا کیسا ہے؟ شریعت کے مطابق وضاحت فرمائیں!

2- ربیع الاول میں سفید کپڑے بنانا اور اس کی خرید وفروخت کرنا کیسا ہے؟ شریعت کے مطابق وضاحت فرمائیں!

جواب

1- محرم کے مہینہ یا کسی بھی مہینہ میں کالے کپڑے بنانا اور اس کی خریدو فروخت کرنا جائز ہے،  البتہ  اس زمانے میں خاص طور پر محرم کے مہینے میں کالے رنگ کا لباس پہننا روافض کا شعار بن چکا ہے، اس لیے جن ایام میں یہ لوگ سیاہ لباس پہنتے ہیں اس دوران اس طبقے کے ساتھ مشابہت سے بچنے کے لیے سیاہ لباس پہننے  سے اجتناب لازم ہے، لیکن  چوں کہ فی نفسہ اس کا جائز استعمال موجود ہے، اس لیے اس کی  خرید وفروخت  جائز ہے۔

البحرالرائق میں ہے:

وقد استفيد من كلامهم هنا أن ما قامت المعصية بعينه يكره بيعه، وما لا فلا، ولذا قال الشارح: إنه لايكره بيع الجارية المغنية والكبش النطوح والديك المقاتل والحمامة الطيارة.(5/155)

2- مردوں کے لیے سفید لباس رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پسند فرمایا اور پہننے کا حکم دیتے ہوئے سفید لباس کو بہترین لباس قراردیا ہے، لہذا سفید لباس پہننا اور بنانا اور اس کی خرید وفروخت جائز ہے، خواہ ربیع الاول میں ہو، البتہ اسے کسی خاص وقت میں پہننا لازم نہ سمجھا جائے۔

جیسا کہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:

 قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: البسوا من ثيابكم البياض، فإنها خير ثيابكم، وكفنوا فيها موتاكم. (رواه الترمذي وأبو داود وغيرهما)

ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اپنے لباس میں سے سفید کپڑے پہنا کرو ؛ اس لیے کہ یہ تمہارا بہترین لباس ہے، اور اس میں اپنے مردوں کو کفنایاکرو۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200148

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں