درج ذیل قول کی تحقیق مطلوب ہے:
مومن ، مسجد میں ایسے ہوتا ہے جیسے مچھلی پانی میں ہوتی ہے۔
سوال میں جو الفاظ ذکر کیے گئے ہیں، مذکورہ الفاظ مکمل طور پر یوں مشہور ہیں:’’مومن مسجد میں ایسے ہوتا ہے جیسے مچھلی پانی میں، اور منافق مسجد میں ایسے ہوتا ہے جیسے پرندہ پنجرے میں‘‘۔یہ الفاظ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے توصراحتاًثابت نہیں ہیں،البتہ تابعین میں سے حضرت مالک بن دینار اورحضرت نزال بن سبرہ رحمہما اللہ سے اس سے ملتے جلتے الفاظ میں ان کےاقوال کی حیثیت سے ثابت ہیں۔ علامہ عجلونی رحمہ اللہ "کشف الخفاء و مزيل الألباس عما اشتهر من الأحاديث على ألسنة الناس" میں لکھتے ہیں:
"المؤمنُ في المسجدِ كالسَّمك في الماءِ، والمنافقُ في المسجدِ كالطَّيرِ في القفصِ: لم أعرِفْه حديثاً، وإنِ اشتهر بِذلكَ، ويُشبِه أنْ يكونَ مِنْ كلامِ مالك بنِ دينارٍ-رحمه الله-، فقد نقل المناويُّ عنه أنّه قال: "المنافقُون في المسجدِ كالعصافيرِ في القفصِ".
(كشف الخفاء، حرف الميم، 2/355، رقم:2689، ط:المكتبة العصرية)
ترجمہ:
’’"المؤمنُ في المسجدِ كالسَّمك في الماءِ، والمنافقُ في المسجدِ كالطَّيرِ في القفصِ"(مومن مسجد میں ایسے ہوتا ہے جیسے مچھلی پانی میں، اور منافق مسجد میں ایسے ہوتا ہے جیسے پرندہ پنجرے میں) میں ان الفاظ کو حدیث کے طورپر نہیں جان سکا،اگر چہ یہ حدیث کے طور پر مشہور ہیں، یہ الفاظ(تابعین میں سے) حضرت مالک بن دیناررحمہ اللہ کے قول سے ملتے جلتے ہیں، علامہ مناوی رحمہ اللہ نے ان سے نقل کیا ہے کہ وہ فرماتے ہیں:"المنافقُون في المسجدِ كالعصافيرِ في القفصِ"(منافقین مسجد ایسے ہوتے ہیں جیسے چڑیا پنجرے میں )‘‘۔
فقیہ ابو الليث سمرقندی رحمہ اللہ "تنبيه الغافلین بأحاديث سيد الأنبياء والمرسلين"میں لکھتے ہیں:
"قال النزّال بنُ سبرة: المنافقُ في المسجدِ كالطَّيرِ في القفصِ".
(تنبيه الغافلين، باب حرمة المسجد، ص: 303، ط: دار ابن كثير- دمشق)
ترجمہ:
’’(کبارتابعین میں سے)حضرت نزال بن سبره رحمه الله فرماتے ہيں : المنافقُ في المسجدِ كالطَّيرِ في القفصِ"(منافق مسجد ميں ايسے ہوتا ہے جيسے پرنده پنجرے ميں)‘‘۔
مذکورہ تفصیل سے معلوم ہوا کہ "المؤمنُ في المسجدِ كالسَّمك في الماءِ، والمنافقُ في المسجدِ كالطَّيرِ في القفصِ"(مومن مسجد میں ایسے ہوتا ہے جیسے مچھلی پانی میں، اور منافق مسجد میں ایسے ہوتا ہے جیسے پرندہ پنجرے میں) کے الفاظ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی معتبر سند کے ساتھ ثابت نہیں، اس لیے ان الفاظ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرکے بیان کرنےسے احتراز کرنا چاہیے۔البتہ حضرت مالک بن دینار اور حضرت نزال بن سبرہ رحمہما اللہ سے اس سے ملتے جلتے اقوال منقول ہیں، اس لیے حضرت مالک بن دینار اور حضرت نزال بن سبرہ رحمہماا اللہ کے الفا ظ میں ان کے اقوال کی حیثیت سے بیان کیا جاسکتا ہے۔فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144601101609
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن