بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

مومنہ اور ماہم نام رکھنے کا حکم


سوال

 الحمداللہ میری بیٹی  پیدا ہوئی ہےاور اس کا نام ”مومنہ“  رکھا ہے اور اب کسی نے اہلیہ  کو کہا کہ  اس  کا نام ”مومنہ“  رکھنا صحیح نہیں ہے،  بچی کا نام ”ماہم“  رکھیں، آپ  راہ نما ئی کریں کون سا نام بہترین ہے ؟

جواب

مومنہ  کا معنی ہیں:  ایمان  والی، یقین کرنے  والی، تصدیق کرنے والے،  یہ  نام  رکھنا  جائز  ہے۔

باقی ”ماہم“ نام کا معنی    تلاش کے باوجود کسی مستند عربی، اردو یا فارسی لغت میں نہیں ملا۔

بظاہر یہ ایک لفظ نہیں، بلکہ ’’ماہم‘‘ فارسی زبان کے دو لفظوں کا مجموعہ ہے،  ’’ماہ‘‘ بمعنی چاند  اور ’’ہم‘‘  جمع متکلم کا صیغہ ہے ، دونوں کو ملا کرتخفیفاً  ایک ’’ہ‘‘ کو حذف کرلیا گیا ہے، لہٰذا ’’ماہم‘‘ کے معنی ہیں ’’ہمارا چاند‘‘ ۔ 

لہذا ماہم کے بجائے  ”مومنہ“ نام ہی برقرار رہنے دیں  یا  صحابیات  اور نیک مسلمان خواتین کے  ناموں پر نام رکھ دیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200625

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں