اگر کوئی بیرون ملک سے پیسے بھیجے اور یہاں گھر میں جو بندہ ہے وہ اعتکاف میں بیٹھا ہے تو کیا اس صورت میں معتکف وہ پیسے بینک سے لاسکتا ہے؛ کیوں کہ گھر میں کوئی اور نہیں ہے اور سخت ضرورت بھی ہے؟
معتکف مرد کے لیے جائز نہیں کہ وہ بینک سے پیسے نکالنے کے لیے مسجد سے باہر نکلے، اگر وہ نکلے گا تو مسنون اعتکاف ٹوٹ جائے گا، نیز عورت کے لیے بھی جائز نہیں کہ وہ بھی بینک سے پیسے نکالنے کے لیے اپنے معتکف (اعتکاف کی جگہ) سے باہر نکلے، اگر وہ اس غرض سے اعتکاف کی جگہ سے باہر نکلی تو مسنون اعتکاف ٹوٹ جائے گا۔
واضح رہے کہ مرد کے لیے گھر میں اعتکاف کرنا جائز نہیں، اگر وہ گھر میں اعتکاف کے لیے بیٹھا ہے تو اس کا اعتکاف شروع نہیں ہوا، وہ بینک جا کر اپنی رقم نکال سکتا ہے۔
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتوی ملاحظہ کیجیے:
موجودہ حالات میں مردوں کا مسجد کی بجائے گھر میں اعتکاف کرنا
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202316
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن