بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1446ھ 21 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

موٹر سائیکل پر نماز پڑھنا جائز نہیں


سوال

 اگر کوئی شخص موٹر سائیکل پر سوار نماز پڑھنا چاہتا ہے تو پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر جائز ہے تو کون کون سی نماز پڑھ سکتا ہے؟

جواب

موٹر سائیکل پر نماز پڑھنے کی شرعًا اجازت نہیں ہوگی، کیوں کہ فرض نماز  کی ادائیگی کے لیے قیام ضروری ہے، اگر تن دُرست آدمی بیٹھے بیٹھے نماز پڑھے تو نماز درست نہ  ہوگی۔ نیز موٹر سائیکل کا قبلہ رخ رہنا بھی ممکن نہیں ہے، لہذا موٹر سائیکل چلاتے ہوئے یا پچھلی سیٹ پر بیٹھ کر فرض یا نفل کوئی  بھی نماز  پڑھنا درست نہیں ہے خصوصًا شہر میں، اس میں سواری کے نکل جانے کا خطرہ بھی نہیں ہے کہ نماز پڑھنے کی صورت میں گاڑی نکل جائے گی، بندے کے اپنے اختیار میں ہے روک کر نماز پڑھی جاسکتی ہے۔ ہاں موٹرسائیکل پر اللہ کا ذکر کیا جاسکتا ہے، لہٰذا اس کا اہتمام کرے؛ تاکہ یہ وقت غفلت میں نہ گزرے۔

بس میں بصورتِ مجبوری شہر سے باہر مخصوص شرائط کے ساتھ مخصوص احوال میں فرض نماز کی اجازت دی جاتی ہے، جب کہ کار میں بھی اجازت نہیں دی جاتی،  تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ دیکھیے:

چلتی گاڑی/ بس میں فرض نماز ادا کرنے کاحکم وطریقہ

دوسری بات یہ کہ ہے نماز ایک خاص ہیئت کانام ہے کہ تواضع و خشوع کے ساتھ   اللہ تعالیٰ کے سامنےکھڑا ہونا، نفس کو اللہ تعالیٰ کے سامنے مؤدب کھڑا ہونے پر آمادہ کرنا، نماز میں ہاتھ باندھ کر کھڑا ہونا، اللہ تعالیٰ کے ماننے والوں کی فطرت کا تقاضا ہے، اور فرماں برداری کے لیے جھکنا ایک تواضع ہے، اور سجدہ میں گرنا کمالِ عبودیت اور بندگی کا اظہار ہوتا ہے۔ گاڑی چلاتے وقت، خصوصًا موٹر سائیکل چلاتے وقت یہ سب چیزیں نظر انداز ہوتی ہیں جن سے نماز میں خشوع پیدا ہوتا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200857

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں