بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

مشروط طلاق شرط پائے جانے کے بعد واقع ہوگی


سوال

شوہرکابیان :

کچھ دن پہلےمیں اوربیوی  کمرےمیں سوئےہوئےتھے، میری بیوی کورات کوتکلیف ہوئی، لیکن مجھےاس کاعلم نہیں ہے، بیوی کہتی ہےکہ آپ نےمیرےجسم میں انجکشن یاسوئی چبھوئی ہے، حالانکہ میں نے ایساکچھ نہیں کیا ہے، بیوی نےمجھ سےقسم دلانےکاکہا، میں نےان الفاظ سےقسم کھائی کہ”اگرمیں  نےایساکیاہےتوآپ کومیری طرف سےتین طلاق ہیں“۔

بیوی کابیان:

رات کوکمرپرتکلیف کی وجہ سےمیری آنکھ کھلی،میں نےشوہرکوتوواضح طورپراپنےبرابرسےہٹےہوئےدیکھا، لیکن اس نےمیرےجسم میں انجکشن یاسوئی چبھوئی یہ نہیں دیکھاہے، صبح اٹھی تومیرےکمرپرنشانات تھے، میں اپنی بہن اوربہنوئی کےساتھ ڈاکٹرگئی، ڈاکٹرنےکہایہ انجکشن یاسوئی کےنشانات ہیں، میں نےشوہرسےکہاکہ یہ آپ نےکیاہے( کیونکہ اس سےکچھ دن پہلےمیں نےشوہرکےتکیہ پردوسوئیاں میں نے اورمیرےشوہر دونوں دیکھی تھیں، اس وقت بھی میں نےشوہرسےکہاتھاکہ یہ کہاں سے آئی ہیں)، لیکن شوہرنےانکارکیا، پھرمیں نے اس سےقسم کھلوائی، انہوں نےمذکورہ الفاظ سےقسم کھائی۔اب پوچھنایہ ہےکہ طلاق واقع ہوئی یانہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں شوہراگراپنی بات میں سچےہیں کہ انہوں نےواقعتًابیوی کےجسم میں انجکشن یاسوئی نہیں چبھوئی ہےتوطلاق واقع نہیں ہے، نکاح بدستوربرقراہے۔

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"وإذا أضافه إلى الشرط ‌وقع ‌عقيب ‌الشرط اتفاقا."

(کتاب الطلاق، الباب الرابع في الطلاق بالشرط، الفصل الثالث في تعليق الطلاق بكلمة إن وإذا وغيرهما، 420/1، ط:دار الفکر)

وفیه ایضاً:

"وإن ‌اختلفا ‌في ‌وجود ‌الشرط فالقول له إلا إذا برهنت وما لا يعلم إلا منها فالقول لها في حقها كأن حضت فأنت طالق وفلانة أو إن كنت تحبيني فأنت طالق وفلانة فقالت: حضت أو أحبك طلقت هي فقط۔"

(کتاب الطلاق، الباب الرابع في الطلاق بالشرط، الفصل الثالث في تعليق الطلاق بكلمة إن وإذا، 422/1، ط:دار الفکر)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144603101630

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں