بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

مسجد میں غیر امام کا اجرت لے کر بچوں کو پڑھانا


سوال

امام کے علاوہ اگر کوئی شخص باہر کا مسجد میں بچوں کو اجرت لے کر پڑھاتا ہے تو کیا یہ درست ہے؟  بہشتی زیور حصہ یازدہم میں ناجائز لکھا ہے۔

جواب

مسجد  میں مستقل بنیادوں پر مدرسہ یا مکتب قائم کرنا شرعاً  جائز نہیں،  پھر اگر مجبوراً متبادل جگہ نہ ہونے کی وجہ سے  مسجد میں تعلیم دی جائے تو اجرت لے کر تعلیم دینا درست نہیں، مسجد میں اجرت لے کر  قرآن پڑھانے کو فقہاء نے مکروہ قرار دیا ہے، لہذا اس سے احتراز کرنا چاہیے، یہ حکم امام اور غیر امام کے لیے ہے۔

تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کریں:

کیا مساجد میں بچوں کو قرآنی تعلیم دینا جائز ہے؟

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200658

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں