بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1446ھ 21 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

محمد موحد نام کی معنی اور حکم


سوال

محمد مُوْحِدْ نام رکھنا کیسا ہے ؟اور اس کے کیا معنی ہیں۔

جواب

موحد" کا معنی ہے "تنہا کرنے والا" یا "منفرد کرنے والا"۔اسی طرح جو بکری   صرف ایک بچہ جنے تو اسے  بھی"موحد" کہا جاتا ہے۔ اسی طرح یگانہ روزگار شخصیت کو بھی موحد کہا جاتاہے ،پس موحد نام رکھنا جائز ہے، تاہم انبیاء علیہم السلام وصحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے ناموں میں سے کسی  نام کا انتخاب بہتر ہوگا۔

مختصر زوائد مسند البزار میں ہے:

"عن أبي هريرة: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "إن من حق الولد على الوالد أن يحسن اسمه، وأن يحسن أدبه"."

(باب الأسماء والكنى، ج:2، ص:203، ط: مؤسسة الكتب الثقافية، بيروت - لبنان)

لسان العرب میں ہے:

"وأوحده الله: جعله واحد زمانه؛ وفلان أوحد أهل زمانه وفي حديثعائشة تصف عمر، رضي الله تعالى عنهما: لله أم «3» حفلت عليه ودرت لقد أوحدت بهأي ولدته وحيدا فريدا لا نظير له، .... «وأوحدت الشاة فهي ‌موحد أي وضعت واحدا مثل أفذت.»

(حرف الدال، فصل الواو، ج: 3، ص: 452، ط: دار صادر - بيروت)

فتاوی ھندیہ میں ہے:

"وفي الفتاوى التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده ولا ذكره رسول الله صلى الله عليه وسلم ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه والأولى أن لا يفعل كذا في المحيط."

(الباب الثانى والعشرون فى تسمية الأولاد، ج:5،ص: 362، ط: دار الفكر بيروت)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144609100466

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں