منہدم قبر پر گزرنا کیساہے؟
واضح رہےکہ اگر قبر کے آثار باقی ہوں اور میت ابھی مکمل طور پر مٹی میں تبدیل نہ ہوئی ہوں، تو اس پر سے گزرنا درست نہیں، کیوں کہ قبروں کا احترام لازم ہے، البتہ اگر قبر اس حد تک منہدم ہو چکی ہو کہ اس کے نشانات مٹ گئے ہوں اور میت بھی مٹی میں تبدیل ہو چکی ہوں، تو ایسی جگہ سے گزرنے میں حرج نہیں، تاہم، بہتر یہی ہے کہ جہاں قبر کے آثار باقی ہو، وہاں احترام کو ملحوظ رکھا جائے۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"وقال الزيلعي: ولو بلي الميت وصار ترابا جاز دفن غيره في قبره وزرعه والبناء عليه."
(کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ الجنازۃ، ج: 2، ص: 233، ط: سعید)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ولو بلى الميت وصار ترابا جاز دفن غيره في قبره وزرعه والبناء عليه، كذا في التبيين."
(کتاب الصلاۃ، الفصل السابع فی الشہید، ج: 1، ص: 167، ط: دارالفکر)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144609101396
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن