بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

منہدم قبروں پر سے گزرنے کا حکم


سوال

 منہدم قبر پر گزرنا کیساہے؟

جواب

واضح رہےکہ اگر قبر کے آثار باقی ہوں اور میت ابھی مکمل طور پر مٹی میں تبدیل نہ ہوئی ہوں، تو اس پر سے گزرنا درست نہیں، کیوں کہ قبروں کا احترام لازم ہے، البتہ اگر قبر اس حد تک منہدم ہو چکی ہو کہ اس کے نشانات مٹ گئے ہوں اور میت بھی مٹی میں تبدیل ہو چکی ہوں، تو ایسی جگہ سے گزرنے میں حرج نہیں، تاہم، بہتر یہی ہے کہ جہاں قبر کے آثار باقی ہو، وہاں احترام کو ملحوظ رکھا جائے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"وقال الزيلعي: ولو بلي الميت وصار ترابا جاز دفن غيره في قبره وزرعه والبناء عليه."

(کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ الجنازۃ، ج: 2، ص: 233، ط: سعید)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"‌ولو ‌بلى ‌الميت ‌وصار ‌ترابا ‌جاز ‌دفن ‌غيره ‌في ‌قبره ‌وزرعه ‌والبناء ‌عليه، كذا في التبيين."

(کتاب الصلاۃ، الفصل السابع فی الشہید، ج: 1، ص: 167، ط: دارالفکر)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144609101396

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں