بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

مسلمان بیٹا ہندو والد کا وارث بن سکتا ہے؟


سوال

میں مسلمان ہو گیا ہوں، جب کہ میرے والد ہندو تھے، اور اب والد کا انتقال ہو گیا ہے، ان کے پسماندگان  میں ایک بیٹا (سائل)اور تین بیٹیاں ہیں، والدہ کا انتقال والد کے بعد ہوا ہے، کیا میں والد کا شرعی وارث بن سکتا ہوں؟ اور اگر بن سکتا ہوں تو ترکہ کی تقسیم کیسے ہوگی؟

جواب

واضح رہے کہ مسلمان کافر کا وارث نہیں ہوتا، جیسا کہ حدیث شریف کا مفہوم ہے:

”مسلمان کافر کا وارث نہیں ہو سکتا اور نہ ہی کافر مسلمان کا۔“

صحیحِ بخاری میں ہے:

"عن أسامة بن زيد رضي الله عنهما:أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: (لا يرث المسلم الكافر ولا الكافر المسلم)."

(كتاب الفرائض، باب: لا يرث المسلم الكافر ولا الكافر المسلم، 2/ 1001، ط:قديمي)

لہٰذا سائل اپنے آنجہانی والد کا وارث نہیں بن سکتا۔

فقط واللہ اَعلم


فتوی نمبر : 144601100512

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں