بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1446ھ 19 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

مسلمان میت کی میراث میں سے مرتد اور کافر وارثت کو حصہ دینے کا حکم


سوال

میری ایک عزیزہ کا انتقال ہوا ہے، اس کے ورثاء میں شوہر،دو بیٹیاں، دو پوتیاں، ایک سوتیلا بھائی (باپ شریک بھائی)،  ایک سوتیلی بہن،  ایک نواسا، اور دو نواسیاں حیات ہیں ۔

مرحومہ کے والدین، ایک بیٹا، ایک سگا بھائی، اور دو سگی بہنیں اس کی زندگی میں انتقال کرگئے ہیں، لیکن سوتیلابھائی جو حیات ہے وہ مرتد ہوچکا ہے، دائرہ اسلام سے خارج ہوا ہے، اور رشتہ کی نزاکت کی وجہ سے اس سے پوچھ بھی نہیں سکتے، لہذا وراثت میں جو اس کا حصہ بنے گا اس کیا کیا جائے؟کیا اس سوتیلے بھائی کاحصہ اس کی بہن کو دے دیا جائے ؟

جواب

واضح رہے کہ وراثت کے حق دار ہونے کے لیے مورِث (جس کی وفات ہوئی ہے) اور وارث کا ہم مذہب ہونا شرعا ضروری ہوتا ہے، پس کافر یا مرتد نسبی رشتہ دار کی وراثت کا شرعا حق دار نہیں ہوتا، لہذا صورتِ مسئولہ میں مرحومہ کا مرتد (باپ شریک)  بھائی اس کے ترکہ سے حصہ لینے کا حق دار نہیں ہوگا۔

مسئولہ صورت میں مرحومہ کے  حقوقِ متقدّمہ یعنی اگر ان   پر  قرض ہو،  تو  اسے  ادا کرنے کے بعد ، اگر مرحومہ  نے کوئی جائز وصیت کی ہو، تو اس کو باقی مال کے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد، باقی کل ترکہ منقولہ وغیر منقولہ کے 12حصے کرکے 3 حصے  شوہر کو، 4،4 حصے ہر ایک بیٹی کو، اور 1 حصہ اس کی سوتیلی بہن کو ملےگا۔

صورتِ تقسیم یہ ہے: 

میت (سائل کی عزیزہ مرحومہ): 12

شوہر بیٹی بیٹی سوتیلی بہن
3441

فیصد کے اعتبار سے سو میں سے 25 فیصد شوہر کو، 33.333 فیصد ہر ایک بیٹی کو، اور 8.333 فیصد اس کی سوتیلی بہن کو ملےگا۔  

فتاویٰ عالمگیری میں ہے: 

"واختلاف الدين أيضا يمنع الإرث والمراد به الاختلاف بين الإسلام والكفر."

(كتاب الفرائض، الباب الخامس في موانع الإرث، 6/ 454، ط: دار الفكر)

وفيه أيضا:

"المرتد لا يرث من مسلم ولا من مرتد مثله."

(كتاب الفرائض، الباب السادس في ميراث أهل الكفر، ميراث المرتد، 6/ 455، ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144604100800

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں