بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

مستند درود شریف کون سے ہیں؟


سوال

براے مہربانی مجھے کوئی درود شریف تحریر فرمائیں، جس میں درود اور سلام جمع ہوں اور دونوں کے ثواب کی امید ہو، جسے میں اپنا معمول بنالوں  ا ور مختصر بھی ہو۔۔در ود شریف پڑھتے وقت مجھے تذبذب رہتا ہے کہ پتا  ‌نہیں  حدیث سے ‌منقول ہے یا ‌نہیں؟

جواب

درودشریف کے  بہت سے صیغے  (الفاظ) منقول ہیں،  علماء نے اس موضوع پر مستقل کتابیں  لکھی  ہیں، البتہ یہ ضروری نہیں کہ وہ  تمام کلمات آں حضرت ﷺ سے بعینہٖ منقول ہوں، بلکہ کسی بھی درست مفہوم پرمشتمل کلمات سے درود پڑھ سکتے ہیں اوراس سے حکم کی تعمیل اوردرودوسلام پڑھنے کاثواب حاصل ہوجاتاہے،مگر ظاہر ہے کہ جوالفاظ خودحضور ﷺ سے منقول ہیں وہ زیادہ بابرکت وباعث اجرہیں۔ (معارف القرآن، ج:۷، ص:۲۲۳)

درود شریف کے مختصر کلمات جن میں صلاۃ اور سلام دونوں جمع ہوں، بہت سے منقول ہیں، اگر آپ مختصر وقت میں زیادہ تعداد میں درود شریف پڑھنا چاہتے ہیں تو درج ذیل الفاظ میں درود شریف پڑھ لیا کریں:

’’  اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰى سَيِّدِنَا وَ مَوْلَانَا مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ وَعَلٰى آلِهٖ وَ سَلِّمْ تَسْلِیْمًا ‘‘

 البتہ  درودِ ابراہیمی  دوسرے درودوں کی بہ نسبت افضل ترین کلمات پر مشتمل ہے، اور اس کے صیغے تمام درودوں سے زیادہ فضیلت رکھتے ہیں، رسولِ کریم ﷺنے نمازوں کے لیے اس درورد کا انتخاب فرمایاہے، لہذا نمازوں میں اور نماز کے باہر اس درود پاک کا وِرد زیادہ افضل ہے۔

صحیح بخاری میں حضرت عبدالرحمن بن ابی لیلیؒ سے نقل کیا ہے کہ حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ  سے میری ملاقات ہوئی، انہوں نے مجھ سے فرمایاکہ کیا میں تجھے ہدیہ دوں ؟ ایک دن حضور ﷺ  ہمارے پاس تشریف لائے، ہم نے عرض کیا:یارسول اللہ! یہ توہمیں معلوم ہوگیا کہ آپ پرکن الفاظ میں سلام بھیجاکریں:’’السلام علیك ... وبرکاته‘‘  لیکن آپ پر درود کس طرح بھیجا کریں؟ ارشاد فرمایا کہ یوں کہاکرو:

 ’’أللّٰهم صلّ علٰى محمد وعلٰى أٰل محمد كما صلیت علٰى إبراهیم وعلٰى أٰل إبراهیم إنك حمید مجید أللّٰهم بارك علٰى محمد و على أٰل محمد كما باركت علٰى إبراهیم وعلٰى أٰل إبراهیم إنك حمید مجید.‘‘

(صحیح بخاری، باب الصلوٰۃ علی النبیﷺ، ج:۲)

درود شریف کے مختلف صیغے  پڑھنے کے لیے مختصر مجموعے بھی اکابر نے مرتب کیے ہیں، اس کے لیے ’’الحزب الاعظم‘‘  کی ساتویں منزل (بروزِ جمعہ) اور ’’زاد الخلیل‘‘ پڑھ سکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200955

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں