اگر مضاربت میں مال ہلاک ہوجائے تو اس کا تاوان مضارب پر ہو گا یا رب المال پر, اور مال کا ہلاک ہونا کسے کہتے ہیں؟
مضاربت میں نقصان کی صورت میں ابتداءً اس نقصان کی تلافی نفع سے کی جائےگی، اگر نقصان نفع سے بھی زیادہ ہو تو پھر نفع کے بعد باقی نقصان کی تلافی اصل سرمائے سے کی جائے گی۔ اور اگر نفع ہونے سے پہلے ہی ابتدائی طور پر نقصان ہوجائے تو سرمایہ کار نقصان برداشت کرے گا اور ان دونوں صورتوں میں مضارب کی محنت رائیگاں جائے گی، مضارب امین کی حیثیت سے کام کرے گا۔ ہلاک ہونے کا مطلب یہ ہے کہ کسی کی تعدی (زیادتی) کے بغیر مال ضائع ہوجائے مثلاً آفتِ سماوی سے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5 / 656):
"(وما هلك من مال المضاربة يصرف إلى الربح) ؛ لأنه تبع (فإن زاد الهالك على الربح لم يضمن) ولو فاسدة من عمله؛ لأنه أمين". فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144109202965
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن