مردوں کے لیے اپنی نامحرم خواتین کی اور خواتین کے لیے اپنے نامحرم مردوں کی بچپن کی تصویریں دیکھنا جائز ہے یا نہیں؟
کسی شدید ضرورت کے بغیر جان دار کی تصویر کھینچنا، بنانا، اور محفوظ رکھنا ناجائز اور حرام ہے، اس پر حدیثِ مبارک میں بہت وعیدیں وارد ہوئیں ہیں؛ اس لیے تصویریں خواہ بچپن کی ہوں ان کو محفوظ رکھنے کا بھی یہی حکم ہے کہ بلا ضرورتِ شدیدہ نہ رکھا جائے، انہیں ضائع کردیا جائے؛ لہٰذا بصورتِ مسئولہ ضرورت کے تحت رکھی ہوئی بچپن کی تصویر کو خواہ محرم کی ہو یا نامحرم کی اگر دیکھ کر فرحت محسوس ہو تو بھی ناجائز ہے کہ حرام چیز کو دیکھ کر خوش ہونا بھی ناجائز ہے، البتہ اگر ارادے کے بغیر اس پر نگاہ پڑ جائے تو اس میں حرج نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201200605
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن