کیا عورت نفل اعتکا ف میں کچن میں کھانا بنانے جاسکتی ہے، اس صورت میں کہ گھر کے سب ہی افراد دیر سے اٹھتے ہوں ، اور کیا نفل اعتکاف مغرب کی نماز کے بعد شروع ہوتاہے یا اس سے پہلے بھی ہوسکتا ہے؟
خواتین نماز کے لیے مقرر کردہ جگہ پر نفلی اعتکاف کرسکتی ہیں، جتنا وقت وہ اپنے معتکف ( اعتکاف کے لیے مقرر کردہ جگہ) میں رہیں گی، ان کو اعتکاف کا ثواب ملتا رہے گا،لہٰذا نفل اعتکاف میں پیشاب، پاخانہ کے علاوہ دیگر کام جیسے کچن میں کھانا پکانا، یااور کوئی کا م ہو اس کےلیے نکلنا بھی درست ہے، اس سے اعتکاف فاسد نہیں ہوگا۔
نفل اعتکا ف کے شروع ہونے کےلیے کوئی متعین وقت نہیں ہے،مردوں کے لیے مسجد میں اور عورتوں کے لیے اپنی نماز کے لیے مقررکردہ جگہ میں داخل ہوتے وقت اعتکاف کی نیت کرنےسے شروع ہوتا ہے اور باہر نکلنے سے ختم ہوجاتاہے، فاسد نہیں ہوتا۔
کتاب الفقہ علی مذاھب الاربعہ میں ہے:
"ألحالة الثانیة أن یکون الإعتکاف نفلاوفی ھذہ الحالة لاباس من الخروج منه ولو بلا عذر لأنه لیس لہ زمن معین ینتھی بالخروج ولا یبطل مامضی منه فان عاد الی المسجد ثانیا ونوی الإعتکاف کان له أجره."
(کتاب الفقہ علی مذاھب الاربعہ،کتاب الصیام، کتاب الإعتکاف،ج:1، ص:495،ط: دارالحدیث قاهرہ)
الموسوعہ الفقیہ میں ہے:
"لاَ يَفْسُدُ وَهُوَ رِوَايَةُ الأَْصْل ، لأَِنَّ اعْتِكَافَ التَّطَوُّعِ غَيْرُ مُقَدَّرٍ ، فَلَهُ أَنْ يَعْتَكِفَ سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ ، أَوْ نِصْفَ يَوْمٍ أَوْ مَا شَاءَ مِنْ قَلِيلٍ أَوْ كَثِيرٍ وَيَخْرُجُ ، فَيَكُونُ مُعْتَكِفًا مَا أَقَامَ ، تَارِكًا مَا خَرَجَ."
الموسوعہ الفقہیہ الکویتیہ ، ج:36، ص:362، ط:وزارۃ الاوقاف والشیون الاسلامیہ الکویت
فتاوی محمودیہ میں ہے:
سوال:“ گھر پر عورت کا اعتکا ف نفل ہو گا یا سنت ؟“
جواب:”وہ نفلی اعتکاف بھی کرسکتی ہے اور سنت بھی ۔“
(فتاوی محمودیہ،ج10 ،ص:222،ط:دار الافتا جامعہ فاروقیہ کراچی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509102004
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن