اگر کوئی شخص نفلی روزہ رکھ کر بعد میں بھوک کی وجہ سے توڑے ، تو اس کا کفارہ کیا ہوگا ؟
صورتِ مسئولہ میں ایک نفلی روزہ توڑنے پر ایک روزہ کی صرف قضا لازم ہوتی ہے، کفّارہ لازم نہیں ہوتا۔
فتاوٰی شامی میں ہے:
" ومن الواجب: صوم التطوع بعد الشروع فيه، وصوم قضائه عند الإفساد."
(سبب صوم رمضان : 373ص، 3ج، ط: سعید)
ہدایہ میں ہے:
" "وليس في إفساد صوم غير رمضان كفارة "؛ لأن الإفطار في رمضان أبلغ في الجناية، فلا يحلق به غيره."
(باب مایوجب القضاء والکفارة : 349ص، 1 ج ، مکتبة البشرٰی)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144308101138
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن