سوال یہ ہے کہ نماز میں کس قدر آواز بلند کرنا ضروری ہے کہ اس سے نماز ادا ہوجائے؟
اور اگر نماز میں زبان اور ہونٹ ہلائے بغیر نماز ادا کی جائے تو ایسی حالت میں نماز کا کیا حکم ہے؟
واضح رہے کہ نماز میں سری قراءت کی حد کے بارے میں فقہاء کرام کے دو وقول ہیں، ایک قول علامہ ہندوانی اور علامہ فضلی رحمہما اللہ کا ہے، ان کے نزدیک سری قراءت کا اطلاق کم از کم اتنی مقدار پر ہوتا ہے کہ قراءت کرنے والا نمازی اپنی آواز خود سن لے یا اس کے قریب ایک دو آدمی سن لیں،اور اسی قول کو قاضی خان،صاحب محیط اور حلوانی وغیرہ رحمہم اللہ نے اختیار کیا ہے۔
جب کہ امام کرخی اور ابوبکر بلخی رحمہما اللہ کے نزیک سری قراءت کا اطلاق کم از کم اتنی مقدار پر ہوتا ہے کہ حروف صحیح ادا ہوں، اگرچہ آواز بالکل سنائی نہ دے،لہذا اگر سری نماز میں کم از کم اس حد میں بھی قراءت کی ہوتو نماز ادا ہوجائے گی، اور ایسی نماز کے اعادہ کی ضرورت نہیں ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(و) أدنى (الجهر إسماع غيره و) أدنى (المخافتة إسماع نفسه) ومن بقربه،
(قوله وأدنى الجهر إسماع غيره إلخ) اعلم أنهم اختلفوا في حد وجود القراءة على ثلاثة أقوال:
فشرط الهندواني والفضلي لوجودها خروج صوت يصل إلى أذنه، وبه قال الشافعي.
وشرط بشر المريسي وأحمد خروج الصوت من الفم وإن لم يصل إلى أذنه، لكن بشرط كونه مسموعا في الجملة، حتى لو أدنى أحد صماخه إلى فيه يسمع.
ولم يشترط الكرخي وأبو بكر البلخي السماع، واكتفيا بتصحيح الحروف. واختار شيخ الإسلام وقاضي خان وصاحب المحيط والحلواني قول الهندواني."
(كتاب الصلاة، صل في القراءة، ج:1، ص:534، ط: سعيد)
لہذا صورت مسئولہ میں احوط تو ہندوانی کے قول پر عمل کرنا ہے، تاہم نماز کرخیؒ کے قول پر عمل کرنے والے کی بھی نماز ہوجائے گی،ایسی نمازوں کے اعادہ کی ضرورت نہیں، البتہ اگر زبان اور ہونٹ ہلائے بغیر قراءت کی یا صرف ہونٹ ہلائے اور تلفظ ہی نہیں کیا تو یہ شرعاًقراءت نہیں ہے،اس سے نماز ادا نہیں ہوگی،اور اس طرح پڑھی ہوئی نمازوں کا اعادہ کرنا لازم ہے،صرف دل میں پڑھنا اور تصور کرنا نماز کی قراءت کے لئے کافی نہیں ہے۔
مبسوط للسرخسی میں ہے:
"وحد القراءة في هاتين الصلاتين أن يصحح الحروف بلسانه على وجه يسمع من نفسه أو يسمع منه من قرب أذنه من فيه، فأما ما دون ذلك فيكون تفكرا ومجمجة لا قراءة."
(كتاب الصلاة، كيفية الدخول في الصلاة، ج:1، ص:17، ط: دار المعرفة - بيروت، لبنان)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144606101750
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن