بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 ذو الحجة 1445ھ 02 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کے معنی


سوال

نماز کے معنی کیا ہیں؟

جواب

" نماز "   فارسی  زبان  کا  لفظ  ہے  ، اور   بطورِ  اسم  مستعمل  ہے،  اس  کے  معنی  بندگی، پرستش ، عاجزی  اور  انکساری  کے  ہیں۔   (فیروزاللغات1377،فیروزسنز)

اصطلاح  میں  نماز  اللہ تعالیٰ کی عبادت اور بندگی کرنے کا ایک خاص طریقہ ہے جس کا حکم اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں دیا اور رسول اللہ  ﷺ نے احادیثِ مبارکہ میں اپنی امت کو سکھایاہے۔

عربی زبان میں "صلاۃ"  کے متبادل فارسی اور اردو میں "نماز" کا لفظ استعمال ہوتاہے، جو "صلاۃ" ہی کے معنی میں ہے، اور اصطلاح مقرر ہوجانے کے بعد "صلاۃ" کے لیے "نماز" کا استعمال بغیرکراہت اور  تردد کے جائزہے، بعض منکرینِ حدیث نے اپنی جہالت، بلکہ عبادات سے دست کش ہونے کے لیے یہ بات مشہور کی کہ "نماز" عجمی فارسیوں کا طریقہ پرستش ہے، اور عجمی سازش کے تحت "صلاۃ" کا ترجمہ "نماز" سے کردیا گیا ہے، ان کی یہ بات غلط ہے، اس کا تفصیلی جواب مفتی اعظم پاکستان مفتی ولی حسن ٹونکی رحمہ اللہ نے "فتنہ انکارِ حدیث" میں دیا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200753

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں